- 22 جمادى الاول 1446هـ -
- 22 جمادى الاول 1446هـ - 24 2024


حضرت محمد ﷺ خاتم الانبیاء
5 رجب 1440هـ

انسانی معاشرے کا آغاز حضرت آدمؑ سے ہوا اور آپ اللہ کے پہلے نبی بھی تھے نبی اکرمﷺ پر اللہ  تعالی نے سلسلہ نبوت کا اختتام کیا۔ہر نبی کے لیے شریعت  تھی،جب بھی کوئی نبی دنیا سے چلا جاتا  اللہ اس کی جگہ پر دوسرے نبی کو مبعوث کر دیتا تاکہ اللہ کی شریعت  کو لوگوں تک پہنچائے کیونکہ  لوگ ہدایت کے محتاج ہوتے تھے۔لوگوں کی ضرورت کے پیش نظر ایک وقت میں ایک سے زیادہ نبی بھی  مبعوث رہے جیسے حضرت ابرہیم ؑ،حضرت لوطؑ،حضرت موسیؑ اور حضڑت شیعبؑ وغیرہ یہ اس لیے رہے کہ اس وقت ایک سے زیادہ انبیاء کی ضرورت تھی۔ہمارے نبی حضرت محمدﷺ پر اللہ تعالی نے سلسلہ انبیاءؑ کا اختتام کر دیا  اورا ٓپ کا دین آخری دین آپ سے پہلے لوگ ہدایت کے اعتبار سے بہت پسماندہ زمانے میں رہ رہے تھے۔چھٹی صدی عیسوی میں  جہالت  کی صدی بن چکی تھی،اکثر جگہوں پر اہل حق مغلوب اور جابر بادشاہ قابض تھے۔مسیحی کمزور ہو گئے تھے اور خود انجیل میں بھی  تحریف کر چکے تھے،ان میں بدعتیں آ چکی تھیں،جنگیں زیادہ ہو چکی تھیں،ظلم و جور بہت زیادہ ہو گیا تھا،لوگ بت پرستی کرنے لگے تھے،انسان حضرت ابراہیم ؑ کے دین سے دور جا چکے تھے اور مسیحی حضرت مسیحؑ کے دین سے دور جا چکے تھے۔

ایسی وقت میں اللہ نے اپنے آخری نبی ﷺ کو مبعوث فرمایا ،جو خرابیاں آ چکی تھی ان کو آپ کے ذریعے درست کیا،آپ جہل و کفر و انحراف کے مقابل رحمت بن کر آئے۔آپﷺ کو تمام جہانوں کے لیے  رحمت اور نبی مرسل بنا کر بھیجا گیا۔