- 21 ذو الحجة 1446هـ -
- 21 ذو الحجة 1446هـ - 18 2025


لیبیا
14 ذو الحجة 1441هـ

اس کا نام آزاد لیبیا ہے اس کا نظام حکومت پارلیمانی ہے۔یہ شمالی افریقہ میں واقع ہے۔اس کے جنوب میں چاڈ اور نائجر واقع ہے،اس کے جنوب مشرق میں سوڈان ہے،مشرق میں مصر واقع ہے،اس کے شمال میں بحیرہ روم واقع ہے یہ ساحلی پٹی ۱۷۷۰ کلومیٹر طویل ہے۔مغرب میں الجیریا اور تیونس کے ساتھ لیبیا کی طویل سرحد ہے۔اس کا  عرض البلد (19) اور (34) ڈگری شمال ، اور طول البلد (9 °) اور (26.) کے درمیان ہے۔لیبیا کا رقبہ (1،759،541) مربع کیلومیٹر ہے ، جو افریقی براعظم میں چوتھا اور عالمی سطح پر سترہویں نمبر پر بڑا ملک ہے۔لیبیا کی آبادی (6،500،463) افراد پر مشتمل ہے ، آبادی کی اکثریت عرب نسل کے لوگوں پر مشتمل ہے۔ دوسری نسلوں میں بربر ، سرسیسی ، ترک ، ماؤس ، رومیوں اور یونانی نسل کے لوگ شامل ہیں۔نسلی اقلیتوں میں: افریقی ، تیاریگ اور تبو نسلیں رہتی ہیں۔

لیبیا میں غیر ملکی باشندوں کی بڑی تعداد آباد ہے یہاں افریقی ممالک جیسے مصر،تیونس اور صحارا کے لوگ موجود ہیں۔ان کے علاوہ بنگلہ دیش،چین اور فلپائن کے لوگ یہاں مقیم ہیں۔یہاں غیر قانونی تارکین وطن کی بھی بڑی تعداد رہتی ہے ایک اندازے کے مطابق یہاں دس لاکھ تارکین وطن ہیں ان میں زیاد ترمصری،افریقی اور صحراوی ہیں۔لیبیا کا دارالحکومت طرابلس ہے ،اس کے بائیس صوبے ہیں ۔سب سے بڑا صوبہ کفرہ ہےپھر مرزوق ، پھر سیرت ، پھر جعفرا ، پھر سبھا ، پھر وادی الشطی ، پھر البتن پھر مصراتہ پھربیضااور پھر زاویہ ہے۔لیبیا نے 1951 میں آزادی حاصل کی ، اس میں  وفاقی آئینی بادشاہت ہے اور یہ آئینی نظام کا حامل ملک ہے۔

اقتصادی طور پر دیکھا جائے تو لیبیا کے معاشی وسائل مختلف قسم کے ہیں ان میں سب سے اہم تیل ہے ۔۴۲ بلین بیرل تیل کے ذخائر رکھنے والا ملک ہے لیبیا کی ۹۴ فیصد آمدنی کا ذریعہ تیل ہے۔یہ بات اہم ہے کہ پورے افریقہ میں لیبیا کے پاس سب سے زیادہ تیل کے ذخائر ہیں ۔تیل کے ساتھ ساتھ اس کے پاس قدرتی گیس اور پلاسٹر بھی موجود ہے۔اس کی اہم صنعتوں میں آئرن،سٹیل ،سیمنٹ اور تعمیراتی سامان،کاسٹک سوڈا،یوریا کھاد اور پیٹروکیمیکل  کے کارخانے ہیں۔

لیبیا میں زراعت ، خاص طور پر جو ، گندم ، ٹماٹر ، آلو اور زیتون کی پیدا وار ہوتی ہے۔

لیبیا کی سرکاری کرنسی لیبیا درہم ہے اور عربی زبان لیبیا کی سرکاری زبان ہے عام طور پر لیبیا کے لوگ اسی کو بولتے ہیں کیونکہ لیبیا ایک بہت بڑا ملک ہے اس لیے اس کے تلفظ میں علاقے کے حساب سے ذرا اختلاف پایا جاتا ہے۔

کچھ لوگ انگریزی بھی بولتے ہیں ، خاص طور پر شہروں میں ، ساتھ ہی یونیورسٹی کی تعلیم کی زبان ہونے کی وجہ سے انگریزی بولتے ہیں۔دیہی معاشرے نے اپنی اصلی شناخت زبان کے ساتھ برقرار رکھی ہوئی ہے لوگ ابھی تک اسی معاشرتی زندگی پر قائم ہیں ادھر لیبین زبان بولی جاتی ہے۔اسے لیبین زبان یا بربر یا مورین زبان سے پکارا جاتا ہے اور ان کے اپنے حرف تہجی ہیں اس کو تفایناغ یا لیبیا کے حرف تہجی کہتے ہیں۔اسے تارکیہ اور نافوسیا ، اور ولو ، اور سکھنہ بھی کہتے ہیں۔

اٹلی اور فرانس کے قبضے کے دوران یہاں پر ان کی زبانوں کے اثرات بھی پڑے ہیں اسی لیے یہاں کے بوڑھے لوگ اطالوی اور فرانسیسی زبان بولتے ہیں۔

مذہبی طور پر 97٪لوگ مسلمان ہیں اور صرف 3٪ عیسائی اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھتے ہیں ، ان میں روسی آرتھوڈوکس چرچ ، سربیا کے آرتھوڈوکس چرچ ، یونانی آرتھوڈوکس چرچ کے پیروکار ، اور ساتھ ہی انجیلی بشارت کے ماننے والے یہاں رہتے ہیں۔ لیبیا میں عیسائیوں کی آبادی (170،000) افراد پر مشتمل ہے اور یہودی مذہب کے پیروکار بہت کم تعداد میں ہیں جو طرابلس کے پرانے شہر میں رہتے ہیں۔افریقہ اور ہندوستان سے کام کرنے والے بھی موجود ہیں۔