اس کا پورا نام جمہوری اسلامی موریطانیہ ہے۔یہاں پر اسلامیہ جمہوری نظام قائم ہے یہ ۱۹۶۰ میں فرانسی قبضے سے آزاد ہوا ۔جغرافیائی طور پر موریطانیہ بحرالکاہل اور بحر اوقیانوس کے شمال مغرب میں واقع ہے۔ موریطانیہ کی سرحد الجیری اور مراکش سے شمال کی طرف سے ملتی ہے،جنوبی سرحد پر جموریہ مالی واقع ہے،اس کے مغرب میں بحر اوقیانوس کی لمبی ساحلی پٹی ہے اور جنوب میں سینیگال ہے۔
موریطانیہ کی آبادی (4،300،324) افراد پر مشتمل ہے تقریبا سب کے سب مسلمان ہیں کچھ دیگر مذاہب کے لوگ جیسی مسیحی ،مالیہ اور سینگالیہ بھی انتہائی قلیل تعداد میں موجود ہیں۔ اس کا رقبہ (1،030،700) مربع کلومیٹر ہے۔
موریطانیہ کے باشندے عربی زبان بولتے ہیں اور یہی ان کی سرکاری زبان ہے۔دوسری مقامی افریقی زبانیں بھی بولی اور سمجھی جاتی ہیں جن سونینکے،بلغاریائی اور ویلش زبانیں اہم ہیں ۔سرکاری ملازمین کی بڑی تعداد فرانسی زبان بولتی ہے اور استعمال کرتی ہے۔ نوواکاٹ موریطانیہ کا یاسی اور معاشی دار الحکومت ہے دارالحکومت کے بعد اڈار اور گینگ ریاست کے بڑے شہر ہیں۔
موریطانیہ کے پندرہ صوبے ہیں اور ۴۴ اضلاع ہیں۔نسلی اعتبار سے دیکھا جائے تو موریطانیہ کے اسی فیصد لوگ عرب ہیں یہ عرب البیضان اور حراطین نسلوں سے تعلق رکھتے ہیں۔سیاہ فام افریقیوں کا تناسب ۲۰ فیصد ہے۔
موریطانیہ کئی بین الاقوامی فورمز کا ممبر ہے،یہ عرب لیگ کا اہم رکن ہے ،بین الاقوامی بنک برائے تعمیر نو اور ترقی کا بھی رکن ہے اور یہ ہمسایوں کی بین الاقوامی تنظیم کا بھی رکن ہے۔
اسلامی جمہوریہ موریطانیہ معدنی دولت سے مالا مال ہے،خاص طور پر تانبے،لوہے،جپسم اور فاسفیٹس کے بڑے ذخائر یہاں پائے جاتے ہیں۔یہ معدنیات موریطانیہ کی قومی آمدنی کا اہم حصہ ہیں اور انہی کے ذریعے موریطانیہ کی معیشت کا پہیہ چلتا ہے۔ موریطانیہ میں ماہی گیری اہم ملکی وسائل میں سے ہے 750 کلومیٹر کا طویل سمندری ساحل ماہی گیری کا بنیادی سورس ہے۔
زراعت موریطانیہ کے اہم معاشی وسائل میں سے ہے (2500،000) ا سے زیادہ لوگ زراعت سے وابستہ ہیں زراعت کے لیے پانی بارش،سیلاب اور دیگر ذرائع سے حاصل کیا جاتا ہے۔موریطانیہ میں بڑے بڑے نخلستان ہیں۔