مسلمانوں کا کئی دیگر ادیان والوں کی طرح اس بات پر اتفاق ہے اللہ تعالی نے آدم ؑ کو مٹی کے اجزا سے پیدا کیا، اسی تخلیق کو انسانی شکل دی اور نسل انسانی حضرت آدمؑ سے ہے۔ تمام انسانی صفات نسلا بعد نسل اولاد آدم ؑ کو منتقل ہوئی ہیں تاکہ ان کے ذریعے نسل انسانی کا تحفظ ہو سکے۔
انسانی نطفہ رحم مادر میں اللہ کے حکم سے کئی مراحل سے گذرتا ہے یہ بہت دقیق مراحل سے گذر کر جنین سے انسانی شکل میں آتا ہے۔قرآن نے بڑی دقت سے ان مراحل کو بیان کیا ہے اور جدید سائنس نے بھی اس کو ثابت کیا ہے جسے قرآن کئی صدیاں پہلے بتا چکا تھا۔جنین سے بچہ بن کر دنیا میں آتا ہے، بچپن گزارتا ہے،جوانی کو پہنچتا ہے اور بڑھاپا بھی اسے آ لیتا ہے۔اس کے بعد دنیا کی زندگی ختم ہو جاتی،جس کے بعد انسان اللہ کو معلوم وقت تک قبر میں چلا جاتا ہے،اس کے بعد اللہ تعالی قیامت کے دن دوبارہ زندگی دے کر اٹھائے گا تاکہ ایک ابدی زندگی جیے وہ زندگی یا تو جنت میں ہو گی یا جہنم میں ہو گی۔