مسلمان دوسرے ادیان سماوی کے پیروکاروں کی طرح اس بات پر ایمان رکھتے ایک دن قیامت برپا ہو گا اور قیامت کے دن اللہ تعالی حضرت آدمؑ سے لے کر پیدا ہونےو الے آخری انسان کو جمع کرے گا ،تمام انسانوں کو ان کی قبروں سے زندہ نکالا جائے گا تاکہ حساب کتاب ہو۔یہ دن بہت بڑا دن ہو گا قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے:((فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ أَلْفَ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّونَ)) ( السجدة - 5)
اس دن پیش ہوگا جس کی مقدار تمہارے حساب کے مطابق ہزار سال کے برابر ہوگی۔
پچاس ہزار سال کی مدت یہ بتاتی ہے کہ اس دن لوگوں کی کس قدر کثرت ہو گی اور اللہ تعالی کس دقت سے حساب کتاب لے گا۔قیامت کا دن وہ دن ہے جب اللہ تعالی مومنین کو بطور انعام جنت میں بھیجے گا جنت اللہ کے نیک اور صالح بندوں کو ملے گی اور یہ ہمیشہ اس میں رہیں گے۔کافروں کو جہنم میں ڈالا جائے گا اور وہ ہمیشہ اس میں رہیں گے کفار کو کبھی بھی جہنم سے نجات نہیں ملے گی وہ ایک طبقے سے دوسرے طبقے میں آتے جاتے رہیں گے۔قرآن مجید میں ارشا د ہوتا ہے: (خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا).ان ہی میں ہمیشہ رہیں گے۔