حضرت محمدﷺ اللہ کے اولعزم انبیاءؑ میں سے ہیں ۔آپﷺ کی رسالت کی کوئی حد نہیں یعنی یہ علاقائی یا ملکی نہیں ہے بلکہ تمام دنیا کے سب انسانوں کے لیے ہے۔اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:
((وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ))(الأنبياء-107)
(اے رسول) ہم نے آپ کو تمام عالمین کیلئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔
اللہ تعالی نے اس اہم ذمہ داری کے لیے ایک عظیم الشان قائد کو اس عالمی قیادت کے لیے بنایا ہےدنیا سینکڑوں سالوں سے اس کا انتظار کر رہی ہے وہ اللہ کے آخری نبیﷺ کے جانشینوں میں سے ہوں گے اور ان کے ذریعے سے انسانیت ظلم و بربریت اور پستی سے نجات پائے گی۔
تمام ادیان آسمانی میں یہ بات مشترکہ طور پر پائی جاتی ہے جس میں ایک ہادی اور ایک رہنما کی بات کی گئی ہے جو تمام عالم کو عدل و انصاف سے بھر دے گا۔اس لیے بہت سی اقوام اور مذاہب کے لوگ آپ کے منتظر ہیں ۔اگرچہ آپ کے نام کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے مگر اس پر اتفاق ہے کہ آپ ظلم سے نجات دلانے والے ہوں گے اور عرصے سے جاری ظلم و ستم کے سرپرستوں کو سزا دیں گے۔
اسلام،مسیحیت اور یہودیت مین ایک ایسی ہادی اور رہنما کا تصور زیادہ واضح ہے جہاں تک یہود کی بات ہے ان کے عقیدے کے مطابق عنقریب قدس کے قریب صھیون کے مقام سے اس ظہور ہو گا یہ بات سفر اشعیا کی بشارتوں سے لی گئی ہے۔مسیحیوں کا عقیدہ ہے کہ حضرت عیسیؑ واپس آئیں گے اور وہ انہی کو ہادی و رہنما سمجھتے ہیں ،موجودی زمانے میں ان کے عقیدے کے مطابق وہ تمام اسباب مکمل ہو چکے ہیں جس میں حضرت مسیح ؑ کو واپس آ جانا چاہیے اور انسانیت کو نجات دلانی چاہیے۔
زرتشت اس بات کا عقیدہ رکھتے ہیں کہ بھرام شاہ بطور ہادی واپس آئیں گے،ہندووں کا ایمان ہے کہ ویشنو واپس آئے گا،بدھ مت کے پیروکار ایک بدھا کے منتظر ہیں،اسبان روذریق اور منگول جنگیز خان کے منتظر ہیں۔مصر کے قدیم مذاہب میں بھی یہ عقیدہ پایا جاتا ہے، مسیحیون کا ایک گروہ جنہیں احباش کہا جاتا ہے وہ بھی منتظر کہ تیودور واپس آئے گا اور اسی بہت سے اور مذاہب و اقوام کے لوگ بھی اسی طرح کا عقیدہ رکھتے ہیں۔
اس سے یہ بات تو واضح ہو گئی کہ ایک ہادی اورعادل رہنما کے کے انتظار کا عقیدہ صرف اہل مذہب کے ساتھ خاص نہیں ۔بہت سے ایسے لوگ جو ملحد ہیں اور وجود خدا کے منکر ہیں، اسی طرح بہت فلاسفہ بالخصوص مغربی معاشرے کے علما کہتے ہیں کہ ایک ایسا شخص ہو گا اور وہ اس کے منتظر ہیں۔ رسل نے کہا تھا کہ دنیا ایک ایسے مصلح کی منتظر ہے جو تمام عالم کو ایک پرچم تلے جمع کر دے۔البرٹ آئین سٹائین نے کہا تھا کہ آج پوری دنیا صلح چاہتی ہے تمام لوگ
فزکس کے مشہورسائنس دان آئن سٹائن کہتے ہیں وہ دن دورنہیں جب دنیا میں امن وصلح کا دور دورہ ہو گا اور لوگ ایک دوسرے سے محبت کے ساتھ رہیں گے۔
زنامہ قدیم سے ہی لوگ ایسے رہنما کی منتظر ہیں اوران کا یہ انتظار آج تک جاری ہےاور یہ مدت انتظار بہت طویل ہے۔ جب آپ آئیں گے تو عدل، مساوات کا دور دورہ ہو گا مظلوم کوانصاف ملے گے۔امن،عدل اور بھلائی عام ہو گی،دنیا میں عدل وانصاف قائم کرنے والی یہ شخصیت مسلمانوں کے ہاں کون ہے؟