ہم اپنے روز مرہ کی مصروفیات اور سرگرمیوں میں زیادہ وقت اپنے عزیزوں، دوستوں یا آفس وغیرہ میں کام کرنے والے ساتھیوں کے ساتھ گزارتے ہیں۔ جب کوئی انسان اچھے لوگوں کی صحبت میں زندگی یا اپنے روز مرہ کے اوقات گزارتاہے تو لاشعوری طور پر نہ صرف اس کا عمل اچھا ہوگا بلکہ اچھے اخلاق کا مالک بھی بن جاتا ہے۔ اس کے برعکس اگر کوئی انسان برے لوگوں کی صحبت میں زندگی گزارے تو اس کا رویہ غیر مہذب ہونے کے علاوہ بد اعمالی اور بد کرداری کی طرف چلا جائے گا۔
ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ معاشرتی طرز عمل کواسلامی تعلیمات کی روشنی میں اپنانے کا بہتریں طریقہ یہ ہے کہ انسان نیک لوگوں کی صحبت اور قربت میں گزارے اور برے لوگوں کی محفل و قربت سے گریز و احتراز کیا جائے۔
ولایت ایک ایسی چیز ہے جو لوگوں کے دلوں میں باطل کے لئے کوئی راستہ نہیں دیتی، جس طرح برائت بدکاروں سے اظہار کرنےکی ہے اور ان کے ساتھ مشاورت اور مل بیٹھنے اور مشاورت کرنے سے بھی منع کرتی ہے۔ اگر ان بد کرداروں کے ساتھ مل بیٹھنے کی عادت ہوجائے تو یہ ملت اسلامی کو تباہ برباد کی طرف لیکر جاتی ہے۔