- 22 جمادى الاول 1446هـ -
- 22 جمادى الاول 1446هـ - 24 2024


احرام کیا ہے؟
17 رجب 1440هـ

حج کے اعمال "احرام " سے شروع ہوتا ہے اور احرام باندھنے کی جگہ میقات ہے۔ ہم یہاں میقات کی تفصیلات سے پہلے خود احرام کو بیان کرتے ہیں کہ احرام کا کیا مطلب ہے؟

احرام کا مطلب ہے محرمات کو ترک کرنے کی قصد کرنا جو حج کے اعمال سے ناسازگار ہیں۔ جیساکہ ڈاکٹر احمد فتح اللہ کتاب معجم الفاظ الفقہ جعفری میں بیان کرتے ہیں کہ احرام میں داخل ہونا ایک حکم، ایک مکان اور ایک اہم وقت کا نام ہے" یہاں سے حاجی ایک مخصوص لباس پہن لیتا ہے جس کو لباس احرام کہا جاتا ہے۔ جس میں ایک کپڑے کو کمر کے گرد باندھتے ہیں جسے "ازار" کہا جاتا ہے جبکہ ایک اور کپڑے کو اپنے کاندے پر ڈال دیتا ہے جسے رداء کہا جاتا ہے۔ اس کو احرام اس لئے کہا جاتا ہے کیوں بعض چیزیں جو عام حالات میں حلال اور مباح ہوا کرتیں ہیں مُحرِم پر حرام ہو جاتی ہیں جو کہ حج کے مفاسد میں سے ہیں جن کو" حج کے محرمات" کہا جاتا ہے۔ جن کی تفصیلات بعد میں ائے گا۔

احرام کے واجبات تین ہیں:

نیت: اس میں "حاجی حج تمتع یا عمرہ تمتع کی قصد قربت کرتے ہیں" اس میں بھی قصد و ارادہ کافی ہے زبان پر جاری کرنا ضروری نہیں ہے۔

لباس احرام: مرجع کبیر آیۃ اللہ سید علی سیستانی کے نزدیک لباس احرام کا نیت سے پہلے پہننا واجب ہے، جبکہ خواتین کے لئے عام لباس کے ساتھ احرام باندھ سکتی ہیں۔

تلبیہ: اس میں ضروری ہے کہ احرام کی نیت کے وقت صحیح عربی زبان میں یہ تکبیرات پڑھا جائے : "لَبيّكَ اللّهمّ لَبيّكَ، لَبيّكَ لا شَريكَ لَكَ لَبيّكَ، إنَّ الحَمدَ والنِعمةَ لَكَ والمُلكَ لا شَريكَ لَكَ لَبيّكَ". اکثر فقھاء کے نزدیک اس تکبیر کا پڑھنا بھی افضل ہے۔: "لَبيّكَ ذَا المعارجِ لَبيّكَ، لَبيّك داعياً إلى دارِ السَّلام لَبيّكَ، لَبيّكَ غَفّارَ الذُنوبِ لَبيّكَ، لَبيّكَ أهلَ التَلبيةِ لَبيّكَ، لَبيكَ ذَا الجلالِ والإكرامِ لَبيّك، لَبيّك تَبْدَؤُ والمَعادُ إليكَ لَبيّكَ، لَبيّك تستغني ويفتقرُ إليكَ لَبيّك، لَبيّك مَرعوباً ومَرهوباً إليك لَبيّك، لَبيّك إلهَ الحقّ لَبيّك، لَبيّك ذَا النعماء والفَضل والحَسن الجَميل لبيّك، لبيّك كَشّاف الكربِ العِظامِ لَبيّكَ، لَبيّك عَبدُكَ وابنُ عَبدَيكَ لَبيّك، لَبيّك يا كريم لَبيك".

ان تکبیرات کو حسب استطاعت بلند آواز کے ساتھ پڑھنا خواتین کے علاوہ مردوں کے لئے مستحب ہیں

اسلامی شریعت مقدسہ نے احرام باندھنے کے لیے چند جگہیں مقرر کی ہیں جہاں سے احرام باندھنا واجب ہے اور اسی جگہ کو میقات کہتے ہیں۔ جن کی تعداد نو ہے

ذولحلیفہ: یہ جگہ مدینے سے قریب ہے اور یہ میقات ہے ان لوگوں کیلئے جو مدینے سے مکہ کی طرف جاتے ہیں۔ فقہا ء کے نزدیک مسجد شجرہ سے احرام باندھنا واجب ہے۔

وادی عتیق: یہ اہل عراق، نجد اور ہر اس شخص کے لیے ہے جو اس کے راستے حج کے لیے جائے۔ اسکے تین حصے ہیں: پہلے حصے کو مسلخ دوسرے کو غمرہ اور تیسرے کو ذات عرق کہتے ہیں۔

حجفہ: یہ اہل شام، مصر اور مغرب والوں بلکہ ہر اس شخص کا میقات ہے جو اس راستے سے گزرے ۔

یلملم : یہ اہل یمن اور ہر اس شخص کا میقات ہے جو اس راستے سے آئے، یلملم ایک پہاڑی کا نام ہے ۔

قرن منازل : یہ طائف اور اس راستے آنے والوں کا میقات ہے

مذکورہ میقاتوں میں سے کسی ایک کا متوازی: یہ ان لوگوں کے لیے ہے جو ان راستوں سے آ رہے ہوں جہاں سے مذکورہ بلا مواقیت نہ آتے ہوں۔

مکہ: جس طرح یہ حج تمتع کا میقات ہے اسی طرح مکہ اور اطراف مکہ میں رہنے والوں کے لیے یہ افراد و قران کا میقات بھی ہے ۔

محل رہائش: یہ ان کا میقات ہے جن کی رہائش گاہ میقات کی نسبت مکہ سے زیادہ قریب ہو، ان کے لیے اپنے گھر سے احرام باندھنا جائز ہے اور میقات جانا ضروری نہیں ہے۔

ادنی حل -مثلا حدیبیہ، جعرانہ اور تنعیم- یہ عمرہ مفردہ کے لیے میقات ہے ان لوگوں کے لیے جو حج قران و افراد سے فارغ ہونے کے بعد عمرہ مفردہ کرنا چاہتے ہوں بلکہ ہر اس شخص کے لے جو مکہ میں ہو اور عمرہ مفردہ کرنا چاہتا ہو

احرام میں ترک کی جانے والی چیزیں

جب مکلف احرام باندھ لے تو ذیل میں درج پچیس چیزیں اس پر حرام ہو جاتی ہیں:

خشکی کے جانور کا شکار۔

 جماع کرنا

عورت کا بوسہ لینا

عورت کو مس کرنا

عورت کو دیکھنا اور چھیڑ چھاڑ کرنا

استمناء

عقد نکاح

خوشبو لگانا

مردوں کے لئے سلا ہوا یا ایسا لباس پہننا جو سلے ہوئے کے حکم میں ہو

سرمہ لگانا

آئینہ دیکھنا

مردوں کے لئے بند جوتے یا موزے پہننا۔

فسوق (جھوٹ بولنا، مغلظات بکنا)

بحث و جھگڑا کرنا ایسا طرز عمل اختیار کرنا جو کسی مومن کے لئے اہانت کا باعث ہو

جسم کی جوئیں وغیرہ مارنا

آرائش کرنا بننا سنورنا

بدن پر تیل ملنا

بدن کے بال صاف کرنا

مردوں کیلئے سر ڈھانپنا اسی طرح پانی میں سر ڈبونا اور یہ عورتوں پر بھی حرام ہے

عورتوں کا اپنے چہرے کو چھپانا

مردوں کا سائے میں رہنا

جسم سے خون نکالنا

ناخن کاٹنا

ایک قول کے مطابق دانت نکالنا

ہتھیار لے کر چلنا