جیساکہ لسان العرب میں حج کا مطلب قصد کرنا، اور زیارت کے ارادے کے معنی میں آیا ہے، مثلا فلان بندے سے ملنے کا قصد کرنا یا ارادہ رکھنے کےلئے بھی یہ لفظ استعمال ہوا ہے
لیکن اصظلاح میں اس سے مراد ایک مخصوص وقت میں مکہ مکرمہ جا کر
بیتاللّہالحرام کی زیارت اور انجام دیئے جانے والے مخصوص اعمال کے
مجموعے کو کہا جاتا ہے
یہ
دین کے ارکان میں سے ایک ہے۔ مرحوم آية الله السيد أبو القاسم
الخوئي، فرماتے ہیں کہ ہر صاحب شرائط مکلف پر حج واجب ہے اور اس کا
واجب ہونا قرآن اور سنت قطعیہ اور اجماع سے ثابت ہے
وجوب حج
حج تین طریقوں سے واجب ہوتا ہے
1-
حج اسلام کے ارکان میں سے ہے اور ہر مکلف پر مخصوص شرائط کے ساتھ
زندگی میں ایک بار واجب ہو جاتا ہے
2-
وہ حج جو نذر، عھد اور قسم کی وجہ سے واجب ہوجاتا
ہے
3-
اعمال حج بجا لانے میں اجیر بننا۔ مثلا ایسے شخص کی نیابت میں حج
بجالانا جو بذات خود اعمال حج کی بجآوری یر قادر نہیں
ہے۔