روزہ ( صوم) لغۃ میں " صام صوما و صیاما" سے (صاد کو کسرکے ساتھ) روکنے اور پرہیزکرنے کوکہتے ہیں، اور شریعت میں صوم کا مطلب کھانے اور پینے سے پرہیز کرنے کو کہتے ہیں۔
اسی طرح اگر کوئی بات کرنے سے پرہیز کرتا ہے تو اس کے اس عمل کو صام عن الکلام سے تعبیر کرتے ہیں۔ جیساکہ قران مجید حضرت مریم علیھا السلام کے بارے میں فرماتاہے (اِنِّیۡ نَذَرۡتُ لِلرَّحۡمٰنِ صَوۡمًا فَلَنۡ اُکَلِّمَ الۡیَوۡمَ اِنۡسِیًّا) (مريم ـ 26)"میں نے رحمن کے لیے روزے کی نذر مانی ہے اس لیے آج میں کسی آدمی سے بات نہیں کروں گی" یعنی روزہ رکھنے کے معنی میں ہے
اسی طرح اگر کوئی شادی نہیں کرتا ہے تو اسے بھی صام عن النکاح (یعنی نکاح سے پرہیز) سے تعبیر کرتے ہیں۔
اصطلاح میں صوم (روزے) کا مطلب جیساکہ امام ابوالقاسم الخوئی رحمۃ اللہ علیہ (آپ حوزہ علمیہ نجف اشرف کے زعماء میں سے تھے) فرماتے ہئں "روزہ کو باطل کرنے والی تمام چیزوں سے پرہیز کرنے کا نام روزہ کہلاتا ہے"