- 22 جمادى الاول 1446هـ -
- 22 جمادى الاول 1446هـ - 24 2024


نبی اکرمﷺ کے جانشین
6 رجب 1440هـ

خلافت اسلامیہ وہ نظام حکومت ہے جو کسی اسلامی مملکت میں رائنج ہوتا ہے اور اس میں شریعت اسلامیہ کی روشنی میں فیصلے کیے جاتے ہیں۔اسے خلافت اس لیے کہا جاتا ہے کہ خلیفہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کی جگہ پر اسلامی حکومت کی قیادت اور اسے چلانے کے لیے آتا ہے۔

اسلام میں خلافت کا عہدہ ایک اہم اور حساس ذمہ داری ہے کیونکہ یہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم   کے فریضے قیادت امت کو انجام دینا اور امت کے امور کو چلانا ہے اور یہ آسان کام نہیں ہے۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم   کی ذات گرامی حق تمام لوگوں میں سب سے زیادہ علم رکھنے والی اور سب پر مقدم ہے۔جو بھی اس مقام پر بیٹھے اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس منصب کے لائق ہو اور دوسروں کی نسبت اس کا زیادہ حقدار ہو۔خلیفہ کی تعیین کا مسئلہ انتہائی اہم معاملہ ہے کہ کون نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم   کے بعد امت کی رہنمائی کرے گا ۔جب اللہ تعالی یہ فیصلہ کر دے کہ خلیفہ فلاں شخص ہو گا تو ا ب کسی بھی انسان کو اس میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے ہر کسی کو اللہ تعالی کے بنائے خلیفہ کو ماننا پڑے گا۔

اللہ تعالی نے تمام انبیاءؑ کی تعیین خود کی ہے اور  نبوت کے معاملے کو لوگوں کے مشورے اور کسی دیگر امر پر نہیں چھوڑا۔اسی طرح اللہ تعالی نے انبیاءؑ کے اوصیا اور خلفا کا تعین بھی خود فرمایا ہے تاکہ دین کی حفاظت ہو سکے۔اللہ تعالی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم   کے بارہ خلفا کا تعین فرمایا ہے جو ایک کے بعد ایک خلیفہ ہوں گے ۔غدیر کے دن ان میں سے پہلے امیر المومنین ؑ حضرت علیؑ کی خلافت پر نص فرمائی کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے بعد خلیفہ ہوں گے۔اس طرح عہدہ خلافت ایک امام سے دوسرے امام کو منتقل ہوتا رہا ۔بارہ ائمہ یہ ہیں :

1. علي بن ابي طالب عليه السلام

2. الحسن بن علي المجتبى عليه السلام

3. الحسين بن علي الشهيد عليه السلام

4. علي بن الحسين السجاد عليه السلام

5. محمد بن علي الباقر عليه السلام

6. جعفر بن محمد الصادق عليه السلام

7. موسى بن جعفر الكاظم عليه السلام

8. علي بن موسى الرضا عليه السلام

9. محمد بن علي الجواد عليه السلام

10. علي بن محمد الهادي عليه السلام

11. الحسن بن علي العسكري عليه السلام

12. محمد بن الحسن المهدي عليه السلام.