- 26 جمادى الاول 1446هـ -
- 26 جمادى الاول 1446هـ - 28 2024


محمدیوں ابدتک (محمدیون الی الابد)
8 رمضان 1440هـ

ہم جانتے ہیں کہ نبی اکرم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ منورہ کے اسلامی معاشرہ میں عدالتِ آسمانی، اور تعلیمات ودستورات قرآنی کی تشریح اوران پر عمل درآمد کرانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ے اسلامی معاشرے کی قیادت اور رہبری کے لائق اور اہلیت رکھنے والے تمام اصحابؓ کوMobilized کیا تاکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد اس اسلامی معاشرہ کی حفاظت کرسکیں۔

چونکہ اسلام، ادیانِ الٰہی کے سلسلے کا آخری دین ہے اور اس کی تعلیمات تا ابد رہیں گی، اس لیے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مستقبل کے دینی قائدین کی تربیت شروع کردی، اور اسی مقصد کے لیے سب سے  پہلے ان شخصیات کا تعارف پیش کیا، جن کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد ائمہ اطہار ؑ کہا جاتا ہے،اور ان کی تعداد، سلسلہ ذہبیہ کے مطابق معین اور مشخص ہے اور ان کو آل بیت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایسی ہستیاں تھیں جو منصب امامت پر فائز تھیں۔ ان میں پہلے قائد حضرت علی علیہ السلام کی ذات گرامی قدر ہیں، اور آپؑ کے بعد آپؑ کے گیارہ جانشین برحق ہیں جو روئے زمین پر ہر زمانہ میں نمائندہ الٰہی اور حجت خدا کے طور پر دین مقدس اسلا م کی حفاظت اور نشرواشاعت میں مصروف رہے۔

ان ہستیوں میں سے پہلی ہستی حضرت علی ابن ابی طالب علیہما السلام ہیں جن کو مرتضیٰ کے لقب سے پکارا جاتا ہے ، آپ کے بعدامام، حضرت حسن ابن علی علیہما السلام ہیں جن کو مجتبیٰ کہا جاتا ہے، آپؑ کے بعد امام، آپ کے بھائی حضرت حسین بن علی علیھما السلام  ہیں جن کو سید الشہداء کہا جاتا ہے، ان کے بعد امام ، حضرت علی ابن الحسین علیہما السلام ہیں جن کو زین العابدین اور سجاد کہا جاتا ہے، ان کے بعد امام، حضرت محمد بن علی علیہماالسلام ہیں جن کو باقر العلوم کہا جاتا ہے،  ان کے بعد امام، حضرت جعفر بن محمد علیہما السلام ہیں جن کو صادق کہا جاتا ہے، ان کے بعد امام حضرت موسیٰ ابن جعفر علیہماالسلام ہیں جن کو کاظم کہا جاتا ہے ، ان کے بعد امام، حضرت علی ابن موسیٰ علیہما السلام ہیں جن کو رضا کہا جاتا ہے  ان کے بعدامام، حضرت محمد ابن علی علیہاالسلام ہیں جن کو جواد کہا جاتا ہے، ان کے بعد امام، حضرت علی ابن محمد ہیں جن کو ہادی النقی کہا جاتا ہے، ان کے بعد امام، حضرت حسن بن علی علیہماالسلام ہیں جن کو عسکری کہا جاتا ہے، ان کے بعد بارہویں اور آخری امام، حجت خدا محمد بن الحسن عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف ہیں، جن کو حجۃ اللہ، مھدی، منتظر کہا جاتا ہے، جو روئے زمین حجت خدا ہیں اور حکمِ الٰہی سے پردہ غیبت میں تشریف فرما ہیں۔

یہ امامت کے سلسلے کی عظیم کڑی ہے، اور ان کی امامت پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (وہ رسول جو وحی الٰہی کے تابع ہیں اور اپنی مرضی سے کچھ بھی نہیں کہتے) کی صریح روایات دلالت کرتی ہیں۔ ان ہستیوں میں ہر ایک کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے اوصیاء کے باب میں تفصیلی گفتگو کریں گے۔


آپ کو میں بھی دلچسپی ہو سکتی ہے