انسان کی زندگی عقیدے سے خالی نہیں ہوتا، یہاں تک کہ وہ لوگ جو کسی دین پر ایمان نہیں رکھتے وہ بھی انسان ہونے کے ناطے لاشعوری طور پرکسی ایسے نظام پر ایمان رکھتے ہیں کہ جن میں تمام انسانوں کے لئے ذمہ داریاں اور قوانین واضح ہو۔
جس طرح دین-مثلا- کائنات کی حقیقت اور اس کی تفصیلات کو بیان کرتا ہے اور ساتھ ساتھ ان پرایماں رکھنے والوں کو نظم وضبط اور قوانین کی پاسداری کا حکم دیتا ہے۔یہی بات لادینی یعنی دین پر عقیدہ نہ رکھنے والوں اور کائنات کے بارے میں اپنا نقطہ نظر اور تشریحات رکھنے والے سبھی لوگوں کے لئے بھی ہے، اگر چہ ان کےنظریات حقائق پر مبنی نہیں ہوتے پھر بھی یہ لوگ اپنے نظریات پر پختہ اور ایمان کامل رکھتے ہیں۔ پس اس طرح یہ لوگ غیر اعلانیہ طور پر عقیدے کا اعتراف کررہے ہوتے ہیں۔ لھذا انسانوں میں سے جو بھی دین پر ایمان رکھتے ہیں وہ درحقیقت اس کائنات کی ابتدااور انتہاء کے معترف ہوتے ہیں اور وہ اپنے اور ماحول کی ذمہ داریوں کو بیان کرتے ہیں بعینہ مادہ پرستوں کا نظریہ بھی یہی ہے کہ یہ لوگ ایک نئی فکر لےکر آتے ہیں اور کچھ واجبات اور فرائض اپنے اوپر لاگو کرتے ہیں تاکہ اس فکر کو ثابت کرسکے۔ لھذا دین انسانوں کے لئے راستے کا نقشہ پیش کرتا ہے اور فکر اس راستے سے کمال کی طرف جانے کا ایک ذریعہ ہے۔