- 22 جمادى الاول 1446هـ -
- 22 جمادى الاول 1446هـ - 24 2024


زکوۃ فطرہ کی شرائط ، اور اس کی ادائیگی کا طریقہ کار
12 ربيع الاخير 1441هـ

 

عید الفطر کی رات غروب کے وقت جو بھی مکلف مندرجہ ذیل شرائط رکھتا ہو اسے اپنے اور ان لوگ کے لیے جو عرفاً اس کے نان خور (اس کے یہاں جو کھاتے ہوں) شمار ہوتے ہوں فطرہ دینا واجب ہے۔ اس زکو'ۃ کا نام فطرہ اس لئے رکھا  گیا کیونکہ یہ  رمضان کے اختتام پر روزہ کھولنے کی زکو'ۃ ہے۔ جس کا بنیادی مقصد ایام عید کی خوشیون میں غریبوں کی امداد، معاشرتی فلاح و بہبود میں صاحب ثروت لوگوں کا حصہ ڈالنا اور مستحق لوگوں کو زندگی گزارنے کا سامان بہم پہنچانا ہے۔ 

واجب ہونے کی شرائط

1۔ بالغ ہو ۔پس زکو'ۃ فطرہ  نابالغ سے ساقط ہے

2۔ عاقل ہو۔پس زکو'ۃ فطرہ دیوانہ سے ساقط ہے

3۔ بے ہوش نہ ہو۔جو شخص  بے ہوشی کی حالت میں ہو تو اس پر زکو'ۃ فطرہواجب  نہیں ہے۔

4۔ فقیر نہ ہو۔فقیر پر زکو'ۃ فطرہ  نہین واجب ہے۔

5۔ غلام اور عبد نہ ہو۔

عید الفطر کی رات غروب سے پہلے کسی کے لیے  مذکورہ وجوب کی شرائط فراہم ہوجائیں تو ضروری ہے زکوٰۃ فطرہ ا ادا  کی جائے   اسی طرح احتیاط واجب کی بنا پر یہ شرطیں عیدالفطر کی رات غروب آفتاب سے عید کے دن ظہر تک کے درمیان حاصل ہو جائئں  و گرنہ عید کے دن ظہر کے بعد یہ اگرشرطیں پائی جائیں تواس پر زکوٰۃ فطرہ نکالنا واجب نہیں ہے۔

کیا فقر پر زکات واجب ہے؟

 جیسا کہ شرائط وجوب زکو'ۃ میں بیان ہوا ہے کہ  مکلف کوغنی ہونا چاہئے پس فقیر پر زکو'ۃ فطرہ واجب  نہیں ہے۔ فقیر سے مراد وہ شخص ہے جس کے پاس ابھی یا مستقبل میں اپنے لئے  اور اپنے اہل و عیال کے لئے سال بھر کا خرچہ نہ ہو۔ یعنی ابھی کو ئی مال موجود بھی نہیں ہے یا کوئی ایسا شغل بھی نہیں ہے جس سے وہ اپنا خرچہ پورا کر سکے، البتہ فقیر پر زکو'ۃ فطرہ  مستحب  ہے اور کم از کم یہ کہ ایک صاع(تقریبا تین کلو گرام) گندم یا دوسری اشیاء جو وہ فطرہ کے طور پر دینا چاہتا ہے اسے  اپنے اہل خانہ کے  کسی ایک فرد کے ہاتھ میں دے اور وہ دوسرے کو دے  اسی طرح تمام   افراد  خانہ آخر میں اسے فطرہ کے عنوان سے اپنے اہل خانہ کے علاوہ کسی اور فقیر کو دے دیں۔

زکات کیسے ادا کی جائے؟

ضروری ہے کہانسان فطرہ قربت کے قصدسے( یعنی اللہ تبارک و تعالیٰ کی خوشنودی کے لئے) دے اوراسے دیتے وقت فطرے کی نیت کرے۔  شرائط مکمل ہونے پر انسان کے لئے ضروری ہے کہ وہ  اپنا  اور ہر ان افراد کا جن کا وہ کفیل  ہے ان کی زکو'ۃ ادا کی جائے  ، چاہے ان افراد کا تعلق نفقہ واجبہ میں سے ہو (مثلا والدین، زوجہ اور اولاد وغیرہ،)چاہے وہ قریب ہو یا بعید، مسلم ہوں یا کافر، بڑے ہوں یا چھوٹے۔ اسی طرح اس  مہمان کا فطرہ جو عیدالفطر کی رات غروب سے پہلے میزبان کے یہاں آئے اور اس کا نان خور( اگرچہ وقتی طور پر ہو) شمار ہو میزبان پر واجب ہے مثلاً اگر کوئی مہمان جو غروب آفتاب سے پہلے میزبان کے یہاں آیا ہو اور وہ رات کو بھی اسی کے گھر میں رہا ہو اور میزبان نے اس کے لیے ضروری سہولتوں کو مہیّا کیا ہو اور اس کے خرچ کا ذمہ دار ہو اگرچہ مہمان نے کچھ نہ کھایا ہو یا اپنے کھانے سے افطار کیا ہو لیکن جن مہمانوں کو صرف افطار کےلیے دعوت دی گئی ہو اور رات میں نہ رہیں تو نان خور صدق نہیں کرے گا اور ان کا فطرہ میزبان کے ذمہ نہیں ہے۔